ہاتھ لگانا تھا کہ بزرگ کو خدا کا سخت خوف ہوا‘ قیامت کے مناظر ان کے سامنے آگئے۔ قریب میں ایک دیگچی ابلتے ہوئے پانی کی آگ پر تھی
بنی اسرائیل کے کچھ نوجوان لڑکے راستے پر بیٹھے ہوئے تھے‘ آپس میں گپ شپ لگارہے تھے اسی دوران وہاں سے ایک نہایت ہی خوبصورت اور حسین و جمیل عورت گزری‘ اس کو دیکھ کر نوجوان کہنے لگے کہ وہاں جو فلاں عبادت گزار بزرگ رہتے ہیں وہ بھی اس کو دیکھ کر فتنے میں پھنس جائیںگے۔ نوجوانوں کے یہ الفاط اس عورت نے سن لیے اور دل میں کہنے لگی کہ میں اس بزرگ کو ضرور آزماؤں گی۔اسی رات یہ عورت اس بزرگ کے دروازے پر آئی اور ان کا دروازہ کھٹکھٹایا تو بزرگ باہر نکل آئے۔ عورت نے گھبراتے ہوئے کہا کہ بنی اسرائیل کے کچھ نوجوان لڑکے میرے پیچھے لگے ہوئے ہیں اور میری عزت لوٹنے کی کوشش میں ہیں۔ آپ جیسا بزرگ آدمی بھی مجھے امان نہ دے گا تو اور کون دے گا؟ مجھے ان سے بچالیں۔ میں آپ کا یہ احسان ساری زندگی نہیں بھولوں گی۔ عورت کی ایسی التجائیں سن کر بزرگ نے دروازہ کھولا اور اسے اندر آنے کا اشارہ کیا۔
عورت اندر چلی گئی اور اس نے اندر جاتے ہی ایک کونے میں جاکر اپنے کپڑے اتار دئیے۔ بزرگ اگرچہ صاحب ولایت تھے لیکن اکیلے گھر میں ایک حسین وجمیل عورت کو اکیلا دیکھ کر اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکے اور عورت کو جاکر ہاتھ لگادیا۔ ہاتھ لگانا تھا کہ بزرگ کو خدا کا سخت خوف ہوا‘ قیامت کے مناظر ان کے سامنے آگئے۔ان کا جسم تھر تھر کانپنے لگا اور اتفاق سےقریب میں ایک دیگچی ابلتے ہوئے پانی کی آگ پر تھی۔ انہوں نے جاکر فوراً وہی ہاتھ آگ میں ڈال دیا۔ اس عورت نے گھبرا کر کہا یہ آپ کیا کررہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اس ہاتھ کو جلارہا ہوں کیونکہ اس نے گناہ کیا ہے؟ یہ سب کچھ دیکھ کر وہ عورت جلدی سے وہاں سے نکل کر باہرلوگوں کے پاس گئی ان کو ہانپتے کانپتے انداز میں کہاکہ اس اللہ والے کی خیریت تو معلوم کریں انہوں نے اپنا ہاتھ آگ میں جلا دیا ہے۔ لوگوں نے جب یہ بات سنی تو بزرگ کے گھر کی طرف دوڑے لیکن ان کے جانے سے پہلے ہی بزرگ نے اپنا ہاتھ مکمل جلالیا تھا۔ (ماخوذ: قصص الانبیاء‘ قطب الدین)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں